شکر و ناشکری
اگر خدا نے گناہ سے نہ ڈرایا ہوتا، تب بھی گناہ نہ کرنا چاہیے تھا تاکہ اس کی نعمتوں کا شکر ادا ہو جائے۔
جو دنیا میں صبح کو شکرِ خدا نہیں کرتا، وہ قضا و قدرِ الٰہی سے ناراض ہے۔ جو نازل شدہ مصیبت کی شکایت کرتا ہے، وہ گویا اپنے خدا کا شکوہ کرتا ہے۔ جو سرمایہ دار کے پاس جائے اور اس کی دولت سے متاثر ہو کر اس کی تعظیم کرے، اس کا دو تہائی دین گیا۔ جو قرآن پڑھنے کے باوجود جہنم میں جائے، وہ گویا آیاتِ خدا کو مذاق جانتا ہے۔ جس نے محبتِ دنیا میں دل لگا لیا، اسے تین چیزیں لگ جائیں گی؛ مسلسل غم، لگاتار لالچ اور ناکام آرزوئیں۔